محبت
کو سمجھنے کے لیے قرآن پاک سمجھنا پڑتا اور اس پر عمل کرنا پڑتا تب آتا ہے لفظ
محبت سمجھ میں ۔ پھر پتا چلتا کہ محبت کیا تھی اور ہم کہاں پہ غلط ہیں ہم محبت کو
کیا سمجھتے ہیں اور محبت اصل میں ہے کیا؟۔ محبت وہ ہے جو اللہ ہم سے
کرتا ہے۔ کہ ہم گناہ کرتے جاتے اور وہ ہمارے گناہ چھپاتا جاتا اسے ہم سے اتنی محبت
ہے کہ ہمارے گناہ دوسروں کے سامنے نہیں کرتا کہ کہیں ہم رسوا نہ ہوں اور ہمیں
تکلیف نہ ہوئی
محبت یہ ہے جو اللہ ہم سے کرتا ہے کہ اگر ہم ذرا سا اس کی طرف جھکیں تو وہ اپنی مخلوق کے دل میں ہماری عزت ڈال دیتا ہے۔محبت
یہ ہے کہ وہ ہر ہر قدم پر ہمارا خیال رکھتا تب بھی جب ہم اسے بھول جاتے اس کو یاد
نہیں کرتے وہ تب بھی ہمیں چاہتا ہے جب ہم بے وفا دوست بن جاتے ہیں وہ ہمیں تب بھی
محبت کے حصار میں رکھتا ہے جب ہم اسکی بجائے کسی اور سے بے پناہ محبت کا دعوا کر
تے۔
وہ
ہمیں ہر دکھ کے بعد خوشی دیتا اور خوشی کہ بعد دکھ دیتا کہ اگر ہم دکھ میں مایوسی
کا شکار ہو کر کفر کر چکے تو خوشی میں اسے یاد کر لیں اور اگر ہم خوشی میں اسے
بھول گئے تو دکھ میں اسکی محبت کا احساس کر کے اسے پکار لیں۔
محبت
تو یہ ہی ہے کہ وہ پوری زندگی ہم سے کرتا ہی جاتا ، ہم اسے یاد نہیں کرتے ،پوری
زندگی اسکی بات نہیں مانتے نہ شکر کرتے ہیں مگر وہ ہمیں عطا کرتا جاتا ہے۔ہم
خوشیوں میں سکھ میں بھول جاتے مگر وہ اپنی محبت اس طرح نباتا کہ جب بھی ہم کبھی
مصیبت میں ہوں تو بھی وہ ہمیں دھتکارتا نہیں وہ بس ایک پکار پر ہماری مصیبتوں کو
ختم کرنے کے وصیلے بنا دیتا۔
مگر
ہم انسان ایسے ہیں کہ اگر بات اللہ سے محبت کی ہو کہ کیا ہم اللہ سے
محبت کرتے تو لاکھوں عذر بناتے ہیں کہ ہم کیا اور ہماری اوقات کیا۔ اللہ تعالیٰ
جتنی محبت ہم تو نہیں کر سکتے نہ ہم تو اس محبت کا قرض نہیں اتار سکتے کہ اسکی
محبت کے آگے ہماری محبت کچھ بھی نہیں۔ اور کوشش ہی نہیں کرتے اس کی محبت کا جواب
دینے کی۔
ایک
حد تک یہ سہی ہے ہم اللہ سے اتنی محبت نہیں کر سکتے جتنی اللہ جی
ہم سے کرتے مگر ہم اتنی محبت تو کر سکتے جتنی ہمارے بس میں ہے۔ ہم اس محبت کا قرض
نہیں اتار سکتے مگر ہم اتنی زیادہ محبت ملنے پر محبت کرنے والے کا شکر تو ادا کر
سکتے ہیں نہ۔ ذرا سوچیئے کیا واقع ہم اس قابل نہیں کہ محبت کو سمجھ کر اسکا شکر
ادا کر سکیں اور اپنی استظاعت کے مطابق اس محبت کا قرض اتار سکیں۔ کیا ہم ایسی
محبت کر سکتے ہیں یا ہمارے نصیب میں عذر ہی ہیں بس؟
عدیلہ
کوکب
بہت عمدہ، عدیلہ سسٹر، اصل محبت وہی ہے جو اللہ رب العزت بنی نوع انسان سے کرتے ہیں، جزاکم اللہ خیرا
ReplyDeletejazakillah
ReplyDeletejazakillah
ReplyDelete