اگر
ہمارا رب چاہتا تو زمین پر ساری نوعِ انسانی مومن ہوتی، مگر اللہ جبر پسند نہیں
کرتے، ہمیں بھی جبر نہیں کرنا۔ دین اسلام اتنا کمزور نہیں جو جبری نفاذ کا محتاج
ہو، یہ دین مستحکم بنیادوں پر کھڑا ہے، یہ دین اعلیٰ استدلال پر قائم ہے۔ جس شمشیر
سے لوگوں نے اس کے آگے سر جھکائے ہیں وہ شمشیر صرف اخلاق ہے۔ رسول اللہ نے فرمایا
کہ دین خیر خواہی کا نام ہے، دین کے سب سے بڑے مبلغ انبیاء ہوتے ہیں مگر ان کا کام
بھی انذار و تبشیر ہے۔
سو فیصد درست بات کہی ہیں،،دین اسلام کی یہی خصوصیت ہے۔بارک اللہ فیہ
ReplyDelete