علماء
کا احترام کیجیے!!
=============
دلیل کی بنیاد پر کسی عالم دین کی غلطیوں پر تنقید کرنا یقیناً میرا حق ہے مگر ان کی تضحیک کرنے کا حق مجھے میرے پروردگار نے نہیں دیا۔ میں روشن خیالی کے اس نئے مفہوم سے بیزار ہوں جو علمائے دین کی تضحیک کو جائز قرار دے۔
دلیل کی بنیاد پر کسی عالم دین کی غلطیوں پر تنقید کرنا یقیناً میرا حق ہے مگر ان کی تضحیک کرنے کا حق مجھے میرے پروردگار نے نہیں دیا۔ میں روشن خیالی کے اس نئے مفہوم سے بیزار ہوں جو علمائے دین کی تضحیک کو جائز قرار دے۔
میں
نے علم ، دین کے انھی خادموں کی مجلس میں پڑھا ہے، میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں نے
علم ان کی جوتیاں اٹھا کر سیکھا ہے، اگر آج دین اسلام پر میرا ایمان مستحکم ہے تو
یہ انھی علما کی محنت کا ثمر ہے۔ دین کو سمجھانے کے لیے انھوں نے جو کچھ لکھا ہے ؛
میں اس سے ذرا بھی دامن تو بچاؤں تو میں خود کو برہنہ حسوس کرتا ہوں۔یہ درست ہے کہ
میں ان کی سو کوتاہیاں گنواتا ہوں، کئی اختلافات رکھتا ہوں، ان سے ہزار ضد کرتا
ہوں، مگر بھائی ! ضد تو بچے ہی کرتے ہیں، میں ان سے کبھی بڑا نہیں ہوسکتا۔۔۔
حافظ محمد شارقؔ
اللہ تعالیٰ جزاءخیر عطا فرمائیں آمین
ReplyDelete