تنقید
کرنا آپ کا حق ہے، بے شک کیجیے مگر کسی کی ذاتیات پر اترنے کا آپ کو کوئی حق نہیں
۔ اپنے ذاتی اندازوں اور مفروضوں کی بنیاد کسی کے ایمان کا فیصلہ کرنا آپ کا کام
نہیں ورنہ روزِ محشر یہ پوچھا جاسکتا ہے کہ کسی کا نقطۂ نظر جانے بغیر آپ نے کیسے
اس کے ایمانی کیفیت کا فیصلہ سنا دیا۔
گڈ
ReplyDelete