اس
بات کی فکر کیجیے کہ آپ کے قول و فعل سے کسی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ اگر آپ کی
وجہ سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا ہے یا کسی کا دِل دُکھا ہے، تو یہ آپ کے لیے
پریشان کن صورت حال ہونی چاہیے، آپ کی نیند اُڑ جانی چاہیے جب تک کہ وہ شخص آپ کو
معاف نہ کرے۔
اگر آپ میں یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی تو اپنے اس دعوے پر غور کریں کہ
آپ مسلمان اور صاحب ایمان ہیں۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ
"مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان سلامت رہیں۔" (صحیح
بخاری۔ کتاب الایمان(
استعفرللہ، آج کل تو بہت کم لوگ اس حدیث مبارکہ پر پورے اترتے ہوں گے،ورنہ اگر کسی کے زبان سے لوگ محفوظ ہے تو دوسرے طور پر محفوظ نہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں پر رحم فرما کر صحیح معنوں میں اس حدیث مبارکہ کے مطابق بننے کی توفیق عطا فرمائیں آمین، جزاکم اللہ خیرا فی الدارین
ReplyDelete