Tuesday 17 April 2012

قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اﷲ علیہ کی ذہانت



بانئ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اﷲ علیہ ریل کے سفر کے دوران اپنے لیے دو برتھ ریزرو کرایا کرتے تھے۔ ایک دفعہ کسی نے ان سے اسکی وجہ دریافت کی تو جواب میں انہوں نے اپنا ایک دلچسپ واقعہ سنایا ۔ کہتے ہیں !
’’میں شروع میں ایک ہی برتھ ریزرو کرایا کرتا تھا۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ بمبئی سے لکھنؤ جا رہا تھا۔ کسی چھوٹے سٹیشن پر ٹرین رکی تو ایک اینگلو انڈین لڑکی میرے ڈبے میں آکر دوسرے برتھ پر بیٹھ گئی۔ چونکہ میں نے ایک ہی برتھ روزرو کرائی تھی اس لیے خاموش رہا۔‘‘
ٹرین نے رفتار پکڑی تو اچانک لڑکی بولی ’’ تمہارے پاس جو کچھ ہے فوراً میرے حوالے کردو ورنہ ابھی زنجیر کھینچ کر لوگوں سے کہہ دونگی کہ یہ شخص میرے ساتھ زبردستی کرنا چاہتا ہے ۔‘‘
میں نے کاغذوں سے سر ہی نہ اٹھایا ۔ اس نے پھر اپنی بات دہرائی۔ میں پھر خاموش رہا۔ آخر تنگ آکر اس نے مجھے جھنجوڑا تو میں نے سر اٹھایا اور اشارے سے کہا کہ ’’ میں بہرہ ہوں‘ مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا۔ جو کچھ کہنا ہے لکھ کر دو۔‘‘
اس نے اپنا مدعا کاغذ پر لکھ کر میرے حوالے کردیا میں نے فوراً زنجیر کھینچ دی اور اسے بمع اس کی تحریر کے ریلوے حکام کے حوالے کردیا جو اس کے جرم کا ثبوت تھی۔ اس دن کے بعد سے میں ہمیشہ دو برتھ ریزرو کراتا ہوں۔ ‘‘
یہ واقعہ نہ صرف قائد کی ذہانت بلکہ مشکل ترین حالات میں خود پر کنٹرول کرنے کی صلاحیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

حافظ محمد شارق

No comments:

Post a Comment